نمبر آٹھ
8, 17, 26
تاریخ پیدائش۔
یہ نمبر، زحل سے متعلق ہے۔ فلسفیانہ خیالات اور صحت کا دلدادہ ہے ۔ عز ت و جاہ وجلال چاہتا ہے۔
ذاتی اوصاف اور حالات
علم الاعداد میں جتنا غلط اس عدد کو سمجھا گیا ہے اتنا کسی عدد کو نہیں سمجھا گیا۔ مشہور ماہرینِ علم الاعداد کہتے ہیں کہ اس نمبر کے حامل افراد قسمت کے رحم و کرم پر ہوتے ہیں۔ اس عدد کا تعلق اکثر مایوسی اور حسرت ناک انجام سے ہے۔ جو شخص اس عدد سے تعلق رکھتا ہے وہ اپنی آزادی اور آزادانہ رائے کا اظہار نہیں کرسکتا۔ محض خدمت گزارانہ کاموں کیلئے پیدا ہوا ہے۔اس نمبر سے تعلق رکھنے والے افراد شومئی قسمت سے اس قدر وہمی ثابت ہوتے ہیں کہ انہیں ہر وقت یہ خطرہ دامن گیر رہتا ہے کہ کوئی نہ کوئی غیر معمولی واقعہ رونما ہونے والا ہے۔
شخصیت کا مختصر جائزہ
وہ لوگ جن کے نقشۂ اعداد میں نمبر ۸ کاغلبہ ہو ، ان کو چاہئے کہ تقدیر پر بھروسہ نہ کریں۔ ایسا کرنے سے فکر و تردد سے نجات حاصل کرلیں گے۔ اگر یہ کچھ کر گزرنے پر تلے ہوئے ہوں تو اس وقت کرنا چاہئے جب ان کو پختہ کامیابی کا یقین ہو، نہ کہ اس وقت جب ان کو کامیابی کا موقع نظر آئے۔ تغیر پسند ی سے پرہیز کیا جائے۔ تغیر پسندی سے پرہیز ہی وہ ڈھال ہے جو ان کو مقدر کے پریشان کن اور تباہ کن حملوں سے بچائے رکھے گی۔ محتاط ہونے کی وجہ سے نکتہ چینیوں کا نشانہ بننا پڑے گا۔ مگر اس پر توجہ دینے کے ضرورت نہیں وگرنہ نقصان کا اندیشہ ہوگا۔
اپنے آپ پر اعتماد کرنا اور اپنے آپ کو دھوکہ میں نہ رکھنا ہی وہ عصائے ربانی ہے جس کے سہارے انہیں شاہراہِ زندگی طے کرنا چاہئے اور اپنے ضمیر سے مشورہ کرنا چاہئے۔ اپنے آپ پر بھروسہ کرکے جو قدم اٹھایا جائے گا وہی عقل مندانہ ہوگا۔ اندھا دھند کود پڑنے سے توقعات پوری نہ ہوسکیں گی ۔ بس یہی وہ ہنر ہے جو ان کے عروج اور کامیابی کا ضامن ہے۔
اس نمبر کے افراد ناکامی کو بدقسمتی سے خلط ملط کرنے کے عادی ہوتے ہیں۔ انہیں خوش قسمت نہ ہونے اور بدقسمت ہونے کے امتیاز کو اچھی طرح ذہن نشین کرنا چاہئے۔ اول الذکر الفاظ ہی اس کے متعلق ۸ نمبر کے عدد تاثرات کو اچھی طرح واضح کرسکتے ہیں۔یہ لوگ اپنی محنت کا پھل پاتے ہیں اور خوب اچھی طرح پاتے ہیں۔ وہی ان کیلئے سب سے زیادہ فخر کی چیز ہے اور وہی انہیں معزز اور قابلِ تعظیم بنا سکتی ہے۔ اور یہی ان کی قسمت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ عدد بمقابلہ دیگر اعداد کے زیادہ تر انسانیت کا صحیح تصویر پیش کرتا ہے۔ یہ لوگ زندگی کی اسٹیج پر کوئی اعلیٰ کردار اد اکرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کی دنیاوی سرگرمیاں دیوانہ پن تک پہنچ جاتی ہیں۔ لہٰذا یہ لوگ یا تو پرلے درجہ کے کامیاب لوگوں تک پہنچ جاتے ہیں یا پھر ناکام لوگوں میں شمار ہوتے ہیں۔ اکثر ان لوگوں کو ا ن کے اعمال کا ثمر ہ دنیا میں نہیں ملتا ۔ مگر مرنے کے بعد شہرت پاتے ہیں۔
چال چلن
یہ نمبر بلاشبہ عقل مند اور قابل عزت لوگوں کا ہے۔ بحیثیت جذبات کی روانی کے یہ لوگ ہمدرد اور مخلص ہوتے ہیں۔ حتیّٰ الامکان دوسروں کی مدد کا وسیلہ بن جاتے ہیں۔مگر ایام آخر یعنی بڑھاپے میں تکالیف اٹھاتے ہیں۔ جذبات پرقابو پانا اور مشکلات پر مسکرانا ان کا ادنیٰ طرزِ عمل ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ فلسفیوں کی زندگی اختیار کر لیتے ہیں۔ مفکرانہ ذہنیت اور بردبارانہ صلاحیتوں سے وہ زندگی کے عذاب کو اپنی سنجیدگی میں جذب کرلیتے ہیں اور اپنی خصوصیات کی وجہ سے انسانیت کے پیش نظر مشکلات کا حل سوچتے رہتے ہیں۔ ان کے لئے دولت اور عہدے کی کوئی قدر نہیں ہوتی۔ بنیادی طور پر ان چیزوں کے خواہا ں نہیں ہوتے۔ معدودے چند آسائشیں انکے پیشِ نظر ہوتی ہیں۔ مگر زیادہ تر وہ اپنی نسبت دوسروں کی بھلائی اور خوشیوں کو ترجیح دیتے ہیں۔
فطرت
یہ نمبر بلاشبہ عقل مند اور قابل عزت لوگوں کا ہے۔ بحیثیت جذبات کی روانی کے یہ لوگ ہمدرد اور مخلص ہوتے ہیں۔ حتیّٰ الامکان دوسروں کی مدد کا وسیلہ بن جاتے ہیں۔مگر ایام آخر یعنی بڑھاپے میں تکالیف اٹھاتے ہیں۔ جذبات پرقابو پانا اور مشکلات پر مسکرانا ان کا ادنیٰ طرزِ عمل ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ فلسفیوں کی زندگی اختیار کر لیتے ہیں۔ مفکرانہ ذہنیت اور بردبارانہ صلاحیتوں سے وہ زندگی کے عذاب کو اپنی سنجیدگی میں جذب کرلیتے ہیں اور اپنی خصوصیات کی وجہ سے انسانیت کے پیش نظر مشکلات کا حل سوچتے رہتے ہیں۔ ان کے لئے دولت اور عہدے کی کوئی قدر نہیں ہوتی۔ بنیادی طور پر ان چیزوں کے خواہا ں نہیں ہوتے۔ معدودے چند آسائشیں انکے پیشِ نظر ہوتی ہیں۔ مگر زیادہ تر وہ اپنی نسبت دوسروں کی بھلائی اور خوشیوں کو ترجیح دیتے ہیں۔
صحت
نمبر 8 سے تعلق رکھنے والے افراد عام طور پر مندرجہ ذیل مسائل کا شکارہوسکتے ہیں۔
۔ جگر اور غدودوں سے متعلقہ امراض
۔ گاہے بگاہے سر درد
۔ فالج
۔سانس لینے میں رکاوٹ
اچھی صحت کو برقرار رکھنے اور بیماریوں سے بچنے کے لئے انہیں مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔
الف- خوراک اور ادویات کے ذریعے وٹامنز کا حصول
ب- ہرے پتوں والی سبزیوں کا استعمال
ج- پھلوں کا استعمال
د- بڑے گوشت سے حد درجہ پرہیز۔
ر۔ صبح و شام کی سیر
محبت اور شادی
شادی کے لحاظ سے ان کے ساتھ اگر اپنی فطر ت کے نمبر کی شادی ہوجائے تو ہمیشہ مدو جزر کا شکار رہتے ہیں۔ یہ لوگ ایک دوسرے کے لئے وفادار اور خوش خلقی کا ثبوت فراہم کرنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔ یہ اپنی پر خلوص محبت سے کسی کو شکایت کا موقع نہیں دینا چاہتے۔ خواہ بیوی ہو یا رشتہ دار، اگر ان میں سے کوئی شکایت کرے تو یہ دلبرداشتہ ہوجاتے ہیں۔ یہ لوگ بعض حالات میں اپنی بیویوں کیلئے خوشی کا باعث نہیں ہوسکتے۔ بشر طیکہ وہ ڈاکٹر یا وکیل ہوںیا پھر وزارت کا عہدہ ان کے پاس ہو۔ وجہ یہ ہے کہ یہ لوگ اپنی زندگی کا بہت سا حصہ دوسروں کی بھلائی کی خاطر ضائع کردیتے ہیں۔ اسی وجہ سے بیویوں کو ایسے خاوندوں سے شکایت رہتی ہے۔
محبت کے معاملے میں یہ لوگ کوئی اہم کردار ادا نہیں کرتے۔ کیونکہ انکی ذہنی افتاد ہی ایسی ہوتی ہے جو وقتی طور پر کسی چیز کا تاثر قبول کرنے کے سوا دائمی اثر طاری رکھنا پسند نہیں کرتی۔ شادی کی تقریبات اور سا لگرہ کی خوشیوں میں یہ لوگ بڑی گرم جوشی سے ساتھ دیتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ مگر اکثراوقات غلط لوگوں سے وابستہ ہونے کی وجہ سے غیر یقینی صورتِ حال کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بعض حالات میں یہ محبت کی طلب محسوس کرتے ہیں۔ مگر وہ مردہ طلب ہوتی ہے۔ جیسے پھول کو بارش کے قطروں کی ضرورت ہوتی ہے۔ دراصل یہ لوگ محبت کے خواہاں تو ہوتے ہیں مگرا نکی سنجیدہ طبعیت ہمیشہ محبت کی خلش محسوس کرتی رہتی ہے۔ کیونکہ ان کی روح کی گہرائیوں میں کوئی جھانکنے کی کوشش نہیں کرتا۔ اس لئے وہ اپنی مجبوریوں پر سنجیدگی کا پردہ تان لیتے ہیں۔
اگر اس نمبر والے سے ۲ نمبروالے کی شادی ہوجائے تو واقعی فرمانبردار ثابت ہونگے۔ اگر نمبر ۱ اسے قبول کرنے میں دانشمندی کا ثبوت دے تو یہ اقدام ان کی خوش بختی کا زندہ جاوید ثبوت بن کر رہ جاتا ہے۔ نمبر۷،۴ اور ۹ سے بھی کسی حد تک شادی کامیاب رہتی ہے۔ لیکن اچھی اور کامیاب شادی وہ ہوتی ہے جب اس کا رشتہ ۳ یا ۵ سے ہوجائے اور یہ شادی مثالی شمار ہوگی۔ اگر ۶یا۲ کی اس سے محبت ہو اور یہ سلسلہ ازدواج میں منسلک ہوجائیں تو بھی خوشیوں کا باعث ہوسکتی ہے اگر نمبر ا یا۸ سے ان کے دل میں منافرت کا جذبہ پیدا ہوجائے تو زندگی جہنم بن کر رہ جائے گی۔
زندگی کی مصروفیات
یہ لوگ سماجی کارکن اور دوسروں کی مدد کرنے میں بڑی خوبیوں کے مالک ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر، نرس، سماجی کارکن اور مذہبی رہنما کے طور پر انتہائی کامیاب ہوتے ہیں۔ یہ اپنے جذبات پر قابو رکھنا جانتے ہیں۔ یہی لوگ عوام کی آنکھوں میں مقبولیت کی روشنی بن کر چھاسکتے ہیں۔ سیاست، لیکچرر شپ اور ہوٹلنگ میں بھی کامیاب رہیں گے۔ بطور جادوگر، ہپناٹسٹ، ٹیچر، فلاسفر، مبلغ نہایت کامیاب ثابت ہوسکتے ہیں۔ حالانکہ ان میں کاروباری صلاحیتیں ہوتی ہیں مگر بہت کم لوگ ایسے ہونگے جو اس لائن میں کامیاب ہوسکتے ہوں۔
دولت کی خاطر کام کرنا اور شہرت کی تمنا ان کو سکون دیتی ہے۔ پبلسٹی، معاشی کاروبار، اکاؤنٹنگ کے میدان سے یہ لوگ کتراتے ہیں۔ البتہ قانون دانی کے شوقین ہوتے ہیں۔ بہ حیثیت ملازم یہ لوگ سست اور خوابیدہ ذہن کے شکار رہتے ہیں۔ مگر بعض حالات میں اپنی پوری قابلیت کا ثبوت دیتے ہیں۔ کلیدی عہدے پر یہ لوگ بہادر، صاف گو اور ایماندار ہوتے ہیں۔ نمبر ۲ والے افراد کی طرح یہ لوگ بھی اپنے ماتحتوں کی فلاح و بہبود کو پیش نظر رکھتے ہیں اور ا ن کے ایسے مواقع فراہم کرتے ہیں جو آسانی سے ان کیلئے ان کی ترقی کاباعث بن سکیں۔
کاروبار اور دولت
مالی طور پر یہ لوگ اچھی پوزیشن کے مالک ہوتے ہیں۔ مگر معدودے چند اپنی دولت سنبھال سکتے ہیں۔ اگر ان کے پاس دولت آجائے تو یہ سٹاک ایکسچینج میں لگاکر منافع کماتے ہیں۔ یہ لوگ بڑے رحمدل ہوتے ہیں اور بڑی فراخدلی سے اپنے خاندان والوں کی یا اپنے رشتہ داروں کے علاوہ ناواقف لوگوں کی مدد کرنا خوشی سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی سادگی ان کیلئے ہمیشہ قرض کا باعث بنی رہتی ہے۔ یہ ان لوگوں کی قسم ہوتی ہے جو روپے سے محبت کرتے ہیں مگر اس کی پوجا نہیں کرتے۔ چنانچہ ان کا پختہ خیال ہوتا ہے کہ روپیہ ضروریات پر خرچ کردینا فضولیات سے اچھا ہے۔
اہم نکات
وہ لوگ جو ۸،۱۷،۲۶ تاریخوں میں پیدا ہوں وہ بھی اس نمبر کے ماتحت ہونگے۔ او روہ تمام بڑے اعداد جنکا مفر د نمبر ۸ ہے وہ بھی اسی نمبر سے وابستہ ہونگے۔ اگر یہ لوگ اپنے کاموں کو ۸،۱۷،۲۶ تاریخوں میں سرانجام دیں تو کامیاب ہوتے ہیں۔ خصوصاً سال بھر کے عرصہ ۲۳ دسمبر سے ۱۹ فروری تک انہی تاریخوں میں اپنے اہم کاموں کو شروع کریں تو کامیابی ہوتی ہے۔ ان کا مقسومی دن ہفتہ، پھر اتوار بھی موافق ہے۔ سیاہ موتی یا سیاہ ہیرے کی انگوٹھی پہننا مفید ہے۔ اگر بھورے رنگ کو استعمال کریں تو خوش بختی ہوگی۔